بسم اللہ الرحمن الرحیم
غسل فرض
ہونے کے اسباب
Clich here to read/download PDF
غسل چار سبب سے فرض ہوتا ہے :
پہلا
سبب: خُروجِ مَنِی، یعنی منی کا اپنی جگہ سے شہوت کے ساتھ جدا ہو کر جسم سے باہر
نکلنا، خواہ سوتے میں یا جاگتے میں۔
·
سفید تری جو بوقت اِنزال شرمگاہ سے
نکلتی ہے منی کہلاتی ہے۔
·
شہوت یعنی جوانی کے جوش کے ساتھ یا
بغیر جوش کے منی کا نکلنا انزال کہلاتا ہے۔
·
مَذِی نکلنے سے غسل فرض نہیں ہوتا
البتہ وضو ٹوٹ جاتا ہے۔
·
جوانی کے جوش کے وقت اول اول جو
پانی نکلتا ہے اسکو مذی کہتے ہیں۔
· منی اور مذی
میں فرق یہ ہے کہ مذی نکلنے سے جوش کم نہیں ہوتا بلکہ زیادہ ہو جاتا ہے اور مذی
پتلی ہوتی ہے جب کہ منی گاڑھی ہوتی ہے اور منی نکلنے سے جوش ٹھنڈا پڑ جاتا ہے۔
دوسرا سبب: اِیلاج ، یعنی کسی مرد کے خاص حصہ (شرمگاہ) کا کسی زندہ عورت کے خاص حصہ میں داخل ہونا،
خواہ منی گرے یا نہ گرے۔ اس صورت میں دونوں پر غسل فرض ہو جائے گا۔
تیسرا
سبب: حیض سے پاک ہونا ۔
·
عورتوں کو ہر مہینہ جو آگے کی راہ
سے معمولی خون آتا ہے اس کو حیض کہتے ہیں۔
چوتھا
سبب: نفاس سے پاک ہونا۔
·
عورتوں کو بچہ پیدا ہونے کے بعد
آگے کی راہ سے جو خون آتا ہے اس کو نفاس کہتے ہیں۔
(تفصیل کے لئے دیکھئے بہشتی گوہر اور بہشتی زیور)
مرتب: شمس تبریز؛ ۱۰؍اگست ۲۰۲۰ء(اضافہ: ۱؍جون ۲۰۲۵ء)
No comments:
Post a Comment