اسلام کے کلمے
کلمۂ
طیبہ
لَآ إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ مُحَمَّدٌ
رَّسُوْلُ
اللّٰهِ[1]
کلمۂ
شہادت
أَشْهَدُ أَنْ لَّآ إِلٰهَ إِلَّا
اللّٰهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ
وَرَسُوْلُهُ[2]
کلمۂ
تمجید
سُبْحَانَ اللّٰهِ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ
وَلَآ إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَاللّٰهُ أَكْبَرُ. وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا
بِاللّٰهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيْمِ[3]
کلمۂ
توحید
لَآ إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَهُ
لَا شَرِيْكَ لَهُ
لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيِىْ وَيُمِيْتُ بِيَدِهِ الْخَيْرُ وَهُوَ عَلىٰ
كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ[4]
ایمان
مجمل[5]
آمَنْتُ بِاللّٰهِ كَمَا هُوَ بِأَسْمَآئِهِ
وَصِفَاتِهِ
وَقَبِلْتُ جَمِيْعَ أَحْكَامِهِ
ایمان
مفصل[6]
آمَنْتُ بِاللّٰهِ وَمَلَآئِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَالْقَدْرِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ مِنَ اللّٰهِ تَعَالىٰ وَالْبَعْثِ بَعْدَ الْمَوْتِ[7]
دعائیں
صبح
و شام کی دعا
بِسْمِ اللّٰهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ
مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ
الْعَلِيمُ (ترمذی شریف: ۳۳۸۸)
سوتے
وقت یہ دعا پڑھے
اَللّٰهُمَّ
بِاسْمِكَ أَمُوتُ وَأَحْيَا (بخاری شریف: ۶۳۱۴)
جب
سو کر اٹھے تو یہ دعا پڑھے
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ
الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ
(بخاری
شریف: ۶۳۱۴)
بیت
الخلا جانے کی دعا
بِسْمِ اللّٰهِ اَللّٰهُمَّ
إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ
(مصنف ابن ابی شیبہ:۵، بخاری شریف: ۱۴۲)
بیت
الخلا سے نکلنے کی دعا
غُفْرَانَكَ اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ
الَّذِي أَذْهَبَ عَنِّي الْأَذَى وَعَافَانِي
(ابن ماجہ شریف: ۳۰۰، ۳۰۱)
وضو
سے پہلے کی دعا
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْم (ترمذی شریف: ۲۵)
وضو
کے درمیان یہ پڑھے
اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِي ذَنۢبِي وَوَسِّعْ لِي
فِي دَارِي وَبَارِكْ لِي فِي رِزْقِي (عمل الیوم واللیلہ للنسائی: ۸۰)
وضو
کے بعد یہ پڑھے
أَشْهَدُ أَنْ لَّآ إِلٰهَ
إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ
وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ اَللّٰهُمَّ
اجْعَلْنِي مِنَ التَّوَّابِينَ وَاجْعَلْنِي مِنَ الْمُتَطَهِّرِينَ (ترمذی شریف:
۵۵)
اذان
کے بعد یہ دعا پڑھے
پہلے کوئی درود شریف پڑھے [1] پھر
یہ دعا پڑھے
اَللّٰهُمَّ
رَبَّ هٰذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ
وَالصَّلَاةِ الْقَائِمَةِ
آتِ مُحَمَّدَا نِالْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَّحْمُودَا
نِالَّذِي وَعَدْتَّهُ إِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِيعَادَ (بخاری شریف: ۶۱۴، سنن کبریٰ بیہقی: ۱۷۵۹)
مسجد
میں داخل ہونیکی دعا
اَللّٰهُمَّ افْتَحْ لِي
أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ (مسلم شریف: ۱۶۵۲ [۷۱۳])
مسجد
سے نکلنے کی دعا
اَللّٰهُمَّ
إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ (مسلم شریف: ۱۶۵۲ [۷۱۳])
گھر
سے نکلتے وقت کی دعا
بِسْمِ اللّٰهِ
تَوَكَّلْتُ عَلَى اللّٰهِ
لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللّٰهِ
(ترمذی
شریف: ۳۴۲۶)
گھر
میں داخل ہونے کی دعا
اَللّٰهُمَّ
إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَ الْمَوْلَجِ وَخَيْرَ الْمَخْرَجِ بِسْمِ اللّٰهِ
وَلَجْنَا وَبِسْمِ اللّٰهِ خَرَجْنَا وَعَلَى اللّٰهِ رَبِّنَا تَوَكَّلْنَا
اور پھر گھر والوں کو سلام کرو۔ (ابو داود: ۵۰۹۶)
کھانے
یا پینے سے پہلے یہ دعا پڑھے
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْم (بخاری شریف: ۵۳۷۶)
کھانے
یا پینے کے بعد یہ دعا پڑھے
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ
الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مُسْلِمِينَ
(ترمذی
شریف: ۳۴۵۷)
کھانے
کے شروع میں اگر بسم اللہ بھول جائے اور درمیان میں یاد آئے تو یہ دعا پڑھے
بِسْمِ اللّٰهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ (ابو داود شریف: ۳۷۶۷)
دودھ
پینے کے بعد کی دعا
اَللّٰهُمَّ
بَارِكْ لَنَا فِيهِ وَزِدْنَا مِنْهُ (ترمذی شریف: ۳۴۵۵)
جب
کسی کے یہاں دعوت کھائے تو یہ دعا پڑھے
أَكَلَ طَعَامَكُمُ الْأَبْرَارُ
وَصَلَّتْ عَلَيْكُمُ الْمَلَائِكَةُ
وَأَفْطَرَ عِنْدَكُمُ الصَّائِمُونَ (مسند امام احمد: ۱۱۹۹۸)
دستر
خوان اٹھائے جانے پر یہ دعا پڑھے
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ
كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ غَيْرَ مَكْفِيٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا
مُسْتَغْنًى عَنْهُ رَبَّنَا. (بخاری شریف: ۵۴۵۸)
افطار
کے بعد یہ دعا پڑھے
ذَهَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ
الْعُرُوقُ وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللّٰهُ
(ابو
داود شریف: ۲۳۵۷)
کپڑا
پہنے تو یہ دعا پڑھے
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ
الَّذِي كَسَانِي هٰذَا وَرَزَقَنِيهِ مِنْ غَيْرِ حَوْلٍ مِّنِّي وَلَا قُوَّةٍ (سنن دارمی: ۲۶۹۰، ابو داود شریف: ۴۰۲۳)
جب
نیا کپڑا پہنے تو یہ دعا پڑھے
اَلْحَمْدُ
لِلّٰهِ
الَّذِي كَسَانِي مَا أُوَارِي بِهِ عَوْرَتِي وَأَتَجَمَّلُ بِهِ فِي حَيَاتِي (ترمذی شریف:
۳۵۶۰)
چھینک
کے آداب
جب چھینک آئے تو کہے اَلْحَمْدُ
لِلّٰهِ |
سننے والا اس طرح جواب دے يَرْحَمُكَ
اللّٰهُ |
پھر چھینکنے والا اس
طرح دعا دے
يَهْدِيكُمُ
اللّٰهُ وَيُصْلِحُ بَالَكُمْ
(بخاری
شریف: ۶۲۲۴)
جب
کوئی تم پر احسان کرے تو یہ کہے
جَزَاكَ اللّٰهُ
خَيْرًا (ترمذی شریف: ۲۰۳۵)
جب
کسی مسلمان کو ہنستا دیکھے تو یہ پڑھے
أَضْحَكَ اللّٰهُ
سِنَّكَ (بخاری شریف: ۳۲۹۴)
جب
کوئی مصیبت یا تکلیف پہنچے تو یہ پڑھے
إِنَّا لِلّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ اَللّٰهُمَّ
أْجُرْنِي فِي مُصِيبَتِي وَأَخْلِفْ لِي خَيْرًا مِّنْهَا (مسلم شريف:۲۱۲۶ [۹۱۸])
جب
کسی کو مصیبت میں مبتلا دیکھے تو یہ دعا پڑھے
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِي عَافَانِي مِمَّا
ابْتَلَاكَ بِهِ وَفَضَّلَنِي عَلىٰ كَثِيرٍ مِّمَّنْ خَلَقَ تَفْضِيلًا (ترمذی شریف:۳۴۳۲)
جب
کسی کو رخصت کرے تو یہ دعا پڑھے
أَسْتَوْدِعُ اللّٰهَ
دِينَكَ وَأَمَانَتَكَ وَخَوَاتِيمَ عَمَلِكَ
(ترمذی
شریف: ۳۴۴۳)
جب
سواری پر سوار ہو جائے تو یہ دعا پڑھے
بِسْمِ اللّٰهِ
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ سُبْحَانَ
الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هٰذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ وَإِنَّا إِلىٰ
رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ (ترمذی شریف:
۳۴۴۶)
جب
منزل پر پہنچ جائے تو یہ دعا پڑھے
أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللّٰهِ
التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ
(مسلم
شریف:۶۸۷۸ [۲۷۰۸])
سفر
سے واپسی کے وقت یہ پڑھے
آيِبُونَ تَائِبُونَ
عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ (بخاری شریف: ۳۰۸۵)
بلندی
پر چڑهنے کی دعا
اَللّٰهُ أَكْبَرُ (بخاری شریف: ۲۹۹۳)
بلندی
سے اترنے کی دعا
سُبْحَانَ اللّٰهِ (بخاری شریف: ۲۹۹۳)
سلام
اور مصافحہ
کسی سے ملاقات ہو تو یوں سلام کرے
اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ (بخاری شریف:۶۲۲۷)
سلام کے جواب میں یوں کہے
وَعَلَيْكُمُ السَّلَامُ (بخاری شریف:۶۲۵۱، مرقاۃ: ۴۶۲۸)
مصافحہ کرے تو یہ کہے
يَغْفِرُ
اللّٰهُ لَنَا وَلَكُمْ (ابو
داود شریف: ۵۲۱۱)
کسی
مریض کی عیادت کو جائے تو کہے
لَا بَأْسَ طَهُورٌ إِنْ شَاءَ اللّٰهُ
(بخاری شریف: ۵۶۶۲)
جب
قبرستان جائے تو یہ پڑھے
اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ يَا أَهْلَ
الْقُبُورِ يَغْفِرُ اللّٰهُ لَنَا وَلَكُمْ أَنْتُمْ سَلَفُنَا وَنَحْنُ
بِالْأَثَرِ (ترمذی شریف: ۱۰۵۳)
نیا
چاند دیکھے تو یہ پڑھے
اَللّٰهُمَّ
أَهِلَّهُ عَلَيْنَا بِالْيُمْنِ وَالْإِيمَانِ وَالسَّلَامَةِ وَالْإِسْلَامِ
رَبِّي وَرَبُّكَ اللّٰهُ (ترمذی شریف: ۳۴۵۱)
بادلوں
کی کڑک گرج کی آواز سن کر یہ پڑھے
سُبْحَانَ الَّذِي يُسَبِّحُ
الرَّعْدُ بِحَمْدِهِ وَالْمَلَائِكَةُ
مِنْ خِيفَتِهِ
(موطا امام مالک: ۱۹۳۰)
کسی
دشمن کا خوف ہو تو یہ دعا پڑھے
اَللّٰهُمَّ
إِنَّا نَجْعَلُكَ فِي نُحُورِهِمْ وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شُرُورِهِمْ
(ابو داود شریف: ۱۵۳۷)
سید
الاستغفار
|
نماز کی باتیں [1]
اذان[2]
اَللّٰهُ أَكْبَرُ اَللّٰهُ أَكْبَرُ،
اَللّٰهُ أَكْبَرُ اَللّٰهُ أَكْبَرُ، أَشْهَدُ أَنْ لَّآ إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ،
أَشْهَدُ أَنْ لَّآ إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُولُ اللّٰهِ،
أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُولُ اللّٰهِ، حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى
الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ، اَللّٰهُ أَكْبَرُ، اَللّٰهُ
أَكْبَرُ، لَآ إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ
صبح کی اذان میں حَيَّ عَلَى
الْفَلَاحِ کے بعد اَلصَّلَاةُ
خَيْرٌ مِّنَ النَّوْمِ بھی دو مرتبہ
کہنا چاہئے۔ [3]
اقامت[4]
اَللّٰهُ أَكْبَرُ اَللّٰهُ أَكْبَرُ،
اَللّٰهُ أَكْبَرُ اَللّٰهُ أَكْبَرُ، أَشْهَدُ أَنْ لَّآ إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ،
أَشْهَدُ أَنْ لَّآ إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُولُ اللّٰهِ،
أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُولُ اللّٰهِ، حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى
الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ، قَدْ قَامَتِ
الصَّلَاةُ، قَدْ قَامَتِ الصَّلَاةُ، اَللّٰهُ أَكْبَرُ، اَللّٰهُ أَكْبَرُ، لَآ
إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ
ثناء[5]
سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِكَ
وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالىٰ جَدُّكَ وَلَآ إِلٰهَ
غَيْرُكَ
رکوع
کی تسبیح[6]
سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ
قومہ کی تسمیع[7]
سَمِعَ اللّٰهُ
لِمَنْ حَمِدَهُ |
اسی قومہ کی تحمید[8]
رَبَّنَا لَكَ
الْحَمْدُ |
سجدہ
کی تسبیح[9]
سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلىٰ
تشہد[10]
اَلتَّحِيَّاتُ
لِلّٰهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ اَلسَّلَامُ
عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكَاتُهُ اَلسَّلَامُ
عَلَيْنَا وَعَلىٰ عِبَادِ اللّٰهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَّآ إِلٰهَ
إِلَّا اللّٰهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ
درود
شریف[11]
اَللّٰهُمَّ
صَلِّ عَلىٰ مُحَمَّدٍ وَّعَلىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلىٰ إِبْرَاهِيمَ
وَعَلىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ اَللّٰهُمَّ
بَارِكْ عَلىٰ مُحَمَّدٍ وَّعَلىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلىٰ
إِبْرَاهِيمَ وَعَلىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ
دعائے
ماثورہ[12]
اَللّٰهُمَّ
إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كَثِيرًا وَلَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا
أَنْتَ فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِّنْ عِنْدِكَ وَارْحَمْنِي إِنَّكَ أَنْتَ
الْغَفُورُ الرَّحِيمُ
سلام[13]
اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللّٰهِ
نماز
کے بعد کی دعا[14]
اَللّٰهُمَّ
أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ
وَالْإِكْرَامِ
دعائے
قنوت[15]
اَللّٰهُمَّ
إِنَّا نَسْتَعِينُكَ وَنَسْتَغْفِرُكَ وَنُؤْمِنُ بِكَ وَنَتَوَكَّلُ عَلَيْكَ وَنُثْنِي
عَلَيْكَ الْخَيْرَ وَنَشْكُرُكَ وَلَا نَكْفُرُكَ وَنَخْلَعُ وَنَتْرُكُ مَنْ يَّفْجُرُكَ
اَللّٰهُمَّ
إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَلَكَ نُصَلِّي وَنَسْجُدُ وَإِلَيْكَ نَسْعٰى وَنَحْفِدُ وَنَرْجُو
رَحْمَتَكَ وَنَخْشٰى عَذَابَكَ إِنَّ عَذَابَكَ بِالْكُفَّارِ مُلْحِقٌ
سنتیں[1]
سو
کر اٹھنے کی سنتیں
۱۔نیند سے اٹھتے ہی دونوں ہاتھوں سے چہرہ اور آنکھوں کو
ملنا تاکہ نیند کا خمار دور ہو جائے۔[2]
۲۔ صبح جب آنکھ کھلے تو تین مرتبہ کلمۂ طیبہ اور تین بار
اللہ اکبر پڑھ کرسو کر اٹھنے کی دعا
پڑھیں۔[3]
۳۔ جب بھی سو کر اٹھیں تو مسواک کر لیں۔[4]
۴۔ کپڑا یا جوتا پہنیں تو اول داہنے طرف سے پہنیں پھر بائیں
طرف سے پہنیں اور جب اتاریں تو پہلے بائیں طرف کا اتاریں پھر دائیں کا۔[5]
۵۔برتن میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے تین مرتبہ ہاتھوں کو اچھی طرح دھولیں۔[6]
بیت
الخلا جانے کی سنتیں
۱۔ حضور ﷺ سر ڈھانپ کر اور جو تا پہن کر بیت الخلا تشریف لے
جاتے تھے۔[7]
۲۔ بیت الخلا میں داخل ہونے سے پہلے دعا پڑھے۔[8]
۳۔ بیت الخلا میں داخل ہوتے وقت پہلے بایاں قدم رکھے۔[9]
۴۔ بیت الخلا سے نکلتے وقت داہنا پیر باہر نکالیں اور دعا
پڑھے۔[10]
۵۔ رفع حاجت کے وقت قبلہ کی طرف نہ چہرہ کریں اور نہ اس طرف
کو پیٹھ کریں۔[11]
۶۔ رفع حاجت کرتے وقت بلا ضرورتِ شدیدہ کلام نہ کریں اسیطرح
اللہ کا ذکر بھی نہ کریں۔[12]
۷۔ پیشاب پاخانوں کی چھینٹوں سے بہت بچیں۔[13]
۸۔ بعض جگہ بیت الخلا نہیں ہوتا اس وقت ایسی آڑ کی جگہ میں
رفع حاجت کرنا چاہئے جہاں کسی دوسرے آدمی کی نگاہ نہ پڑے۔[14]
۹۔ بیٹھ کر پیشاب کریں۔ کھڑے ہو کر پیشاب نہ کریں۔[15]
۱۰۔ استنجے کے لئے پانی اور ڈھیلے کا استعمال کریں [16]،
ٹوائلٹ پیپر کا استعمال بھی جائز ہے۔[17]
۱۱۔ استنجا کرنے میں بایاں ہاتھ کا استعمال کریں۔ [18]
۱۲۔ قضائے حاجت کے بعد ہاتھ اچھی طرح دھو لیں۔[19]
کھانے
کی چند سنتیں
۱۔ دسترخوان بچھانا۔[20]
۲۔ دونوں ہاتھ گٹوں تک دھونا۔[21]
۳۔ بسم اللہ پڑھنا بلند آواز سے۔[22]
۴۔ داہنے ہاتھ سے کھانا۔[23]
۵۔ کھانے کی مجلس میں جو شخص سب سے زیادہ بزرگ اور بڑا ہو
اس سے کھانا شروع کرانا۔[24]
۶۔ کھانا ایک قسم کا ہو تو اپنے سامنے سے کھانا۔[25]
۷۔ اگر کوئی لقمہ گر جائے تو اٹھا کر صاف کر کے کھانا۔[26]
۸۔ ٹیک لگا کر نہ کھانا۔[27]
۹۔ کھانے میں کوئی عیب نہ نکالنا۔[28]
۱۰۔ جوتا اتار کر کھانا۔[29]
۱۱۔کھانے کے بعد برتن پیالہ وپلیٹ اور انگلیوں کو صاف
کر لینا۔[30]
۱۲۔ کھانے کے بعد کی دعا پڑھنا۔[31]
۱۳۔ پہلے دسترخوان اٹھوانا پھر خود اٹھنا۔[32]
۱۴۔ دونوں ہاتھ دھونا۔[33]
۱۵۔ کلی کرنا۔[34]
۱۶۔ گوشت، سرکہ،
زیتون کا تیل، مکھن، کھجور، کدو کھانا سنت ہے۔ یہ چیزیں رسول اکرم ﷺ کو پسند تھیں۔[35]
پینے
کی سنتیں
۱۔ داہنے ہاتھ سے پینے کا برتن پکڑنا۔[36]
۲۔ بیٹھ کر پینا، کھڑے ہو کر پینا منع ہے۔[37]
۳۔ بسم اللہ کہہ کر پینا اور پی کر الحمد للہ کہنا۔[38]
۴۔ تین سانس میں پینا اور سانس لیتے وقت برتن کو منھ سے الگ
کرنا۔[39]
۵۔ برتن کے ٹوٹے ہوئے کنارے کی طرف سے نہ پینا۔[40]
۶۔ آب زم زم کھڑے ہوکر پینا۔[41]
۷۔ دودھ پینا اور شہد پینا سنت ہے۔[42]
مسجد
میں داخل ہونے اور باہر آنے کی سنتیں
۱۔ داہنا پیر مسجد میں داخل کرنا ۔[43]
۲۔ بسم اللہ پڑھنا۔[44]
۳۔ درود شریف پڑھنا مثلا اَلصَّلَاةُ
وَالسَّلَامُ عَلىٰ رَسُوْلِ اللهِ[45]
۴۔ مسجد
میں داخل ہونے کی دعا پڑھنا۔[46]
۵۔
نکلتے وقت بایاں پیر مسجد سے باہر نکالنا۔[47]
۶۔
بسم اللہ پڑھنا۔[48]
۷۔ درود شریف پڑھنا مثلا اَلصَّلَاةُ
وَالسَّلَامُ عَلىٰ رَسُوْلِ اللهِ[49]
۸۔ مسجد
سے نکلنے کی دعا پڑھنا۔[50]
سونے
کی سنتیں
۱۔ باوضو سونا [51] اور عشاء
کی نماز کے بعد جلدی سونے کی فکر کرے، دنیا کی باتیں نہ کرے[52]
۲۔ سونے سے پہلے بسم اللہ کہتے ہوئے درج ذیل امور انجام دے:
دروازہ بند کرے، لائٹ ، بتی بجھادے، برتن ڈھانک دے ۔[53]
۳۔ جس چھت پر چہار دیواری نہ ہو اُس پر سونا صحیح نہیں ہے۔[54]
۴۔ جب سونے کا ارادہ ہو تو قرآن شریف کی آیات اور سورتیں
پڑھو مثلا آیۃ الکرسی، سورۂ ملک، چاروں قل [55]اور
درود شریف۔[56] اگر زیادہ نہ پڑھ سکو تو دو ایک سورتیں ضرور
پڑھ لو۔[57]
۵۔ سونے سے پہلے تسبیح فاطمہ کا اہتمام کرے یعنی سبحان اللہ
۳۳ بار، الحمد للہ ۳۳ بار اور اللہ اکبر ۳۴ بار پڑھے۔[58]
۶۔ جب اپنے بستر پر
آئے تو اسے اپنے کپڑے کے گوشہ سے تین بار جھاڑے پھر دائیں کروٹ پر لیٹے۔ [59]
۷۔ پیٹ کے بل لیٹنا اس طرح سے کہ سینہ زمین کی طرف اور پیٹھ
آسمان کی طرف ہو منع ہے۔[60]
۸۔ جب بستر پر لیٹ جائے تو سونے سے پہلے کی دعا پڑھے۔[61]
۹۔ سونے سے پہلے تین بار یہ استغفار بھی بڑھے۔[62]
أَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ الَّذِيْ
لَا إِلٰهَ إلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ
جمعہ
کے دن کے مسنون اعمال
۱۔ غسل کرنا، اور خوب اچھی طرح جسم کی صفائی حاصل کرنا جیسے ناخن وغیرہ کاٹنا۔[63]
۲۔ صاف کپڑے پہننا۔[64]
۳۔ خوشبو لگانا۔ [65]
۴۔ مسواک کرنا۔[66]
۵۔ مسجد میں جلد جانے کی فکر کرنا۔[67]
۶۔ مسجد پیدل جانا۔[68]
۷۔ امام کے قریب بیٹھنے کی کوشش کرنا۔[69]
۸۔ اگر صفیں پُر ہیں تو صفوں کو پھاند کر آگے نہ بڑھنا۔[70]
۹۔ اپنے کپڑوں سے یا بالوں سے لہو ولعب نہ کرنا۔[71]
۱۰۔ خطبہ کو غور سے سُننا۔[72]
۱۱۔ سورۂ کہف کی تلاوت کرنا۔[73]
۱۲۔ درود شریف کثرت سے پڑھنا۔[74]
وضو کا طریقہ[1]
پاک
پانی لے کر، پاک صاف اور اونچی جگہ پر بیٹھو قبلہ کی طرف منھ کر لو تو اچھا ہے اور
اس کا موقع نہ ہو تو کچھ نقصان نہیں آستینیں کہنیوں سے اوپر تک چڑھا لو۔ پھر بسم
اللہ پڑھو اور تین بار گٹّوں تک دونوں ہاتھ دھوؤ۔ پھر تین مرتبہ کلی کرو۔ مسواک
کرو۔ مسواک نہ ہو تو انگلی سے دانت مل لو۔ پھر تین بار ناک میں پانی ڈالے اور
بائیں ہاتھ سے ناک صاف کرے۔ پھر تین مرتبہ منھ دھوؤ۔ منھ پر پانی زور سے نہ مارو۔
بلکہ آہستہ سے پیشانی پر پانی ڈال کر دھوؤ۔ پیشانی کے بالوں سے ٹھوڑی کے نیچے تک
اور اِدھر اُدھر دونوں کانوں تک منھ دھونا چاہئے۔ پھر کہنیوں سمیت دونوں ہاتھ
دھوؤ۔ پہلے داہنا ہاتھ تین بار پھر بایاں ہاتھ تین بار دھونا چاہئے اور ایک ہاتھ
کی انلگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈال کر خلال کرو اور انگوٹھی چھلا چوڑی
جو کچھ ہاتھ میں پہنے ہو ہلا لیوے کی کہیں سوکھا نہ رہ جائے۔ پھر ہاتھ پانی سے تر
کر کے سارے سر کا مسح کرو۔ پھر کانوں کا مسح کرو۔ اندر کی طرف کا کلمہ کی انگلی سے
اور کان کے اوپر کی طرف کا انگوٹھوں سے مسح کرو۔ پھر انگلیوں کی پشت کی طرف سے گردن
کا مسح کرو۔ مسح صرف ایک ایک مرتبہ کرنا چاہئے۔ پھر تین تین مرتبہ دونوں پاؤں
ٹخنوں سمیت دھوؤ۔ پہلے دایاں پاؤں پھر بایاں دھونا چاہئے اور بائیں ہاتھ کی
چھنگلیا سے پَیر کی انگلیوں کا خلال کرو۔ پَیر کی داہنی چھنگلیا سے شروع کرو اور
بائیں چھنگلیا پر ختم کرو۔
غسل کا مسنون طریقہ[1]
پہلے
دونوں ہاتھ پہنچوں تک تین مرتبہ دھویئے۔ پھر
استنجا کیجئے (خواہ ضرورت نہ ہو)۔
پھر بدن پر کسی جگہ کوئی ناپاکی لگی ہوئی ہو تو اس کو پاک کیجئے۔ اس کے بعد مسنون طریقے پر وضو
کیجئے۔پھر بالوں کو اہتمام سے دھویئے اور ہر بال کی جڑ تک پانی پہنچا نے کی کوشش
کیجئے۔ پھر سر پر تین دفعہ پانی بہایئے اس کے بعد
سارے بدن کو پانی سے دھویئے ۔ اس
طرح کہ سارے بدن پر پانی بہہ جائے۔
نماز کا طریقہ[1]
وضو
کرکے، پاک کپڑے پہن کر، پاک جگہ پر قبلہ کی طرف مُنھ کرکے کھڑے ہوں۔ نماز کی نیت
کرکے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھاؤ اور اللہ اکبر کہہ کر ہاتھوں کو ناف کے نیچے باندھ
لو۔ داہنا ہاتھ اُوپر اور بایاں ہاتھ اُس کے نیچے رہے۔ نماز میں اِدھر اُدھر نہ
دیکھو، ادب سے کھڑے رہو۔ خدا تعالیٰ کی طرف دھیان رکھو۔ ہاتھ باندھ کر ثنا پھر أَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ اور بسم اللّٰه الرحمٰن الرحيم پڑھ
کر الحمد شریف پڑھو۔ الحمد شریف ختم کرکے آہستہ سے اٰمین کہوپھربسم اللہ پڑھ کر
سورۂ اخلاص یا کوئی سورۃ جو یاد ہو وہ پڑھو۔ پھر اللہ اکبر کہہ کر رکوع کے لئے
جھکو ۔رکوع میں دونوں ہاتھوں سے گھٹنوں کو
پکڑ لو اور انگلیاں کھلی رکھو۔ رکوع کی تسبیح تین یا پانچ مرتبہ پڑھو۔ پھر تسمیع
کہتے ہوئے سیدھے کھڑے ہو جاؤ۔ تحمید بھی پڑھ لو پھر تکبیر کہتے ہوئے سجدے میں اس طرح
جاؤکہ پہلے دونوں گھٹنے زمین پر رکھو۔ پھر دونوں ہاتھ رکھو۔ پھر دونوں ہاتھوں کے
بیچ میں پہلے ناک پھر پیشانی زمین پر رکھو۔ سجدے کی تسبیح تین یا پانچ مرتبہ کہو۔ پھر تکبیر
کہتے ہوئے اٹھو اور سیدھے بیٹھ جاؤ ۔ پھر تکبیر کہہ کر دوسرا سجدہ اسی طرح کرو۔
پھر تکبیر کہتے ہوئے کھڑے ہو جاؤ اُٹھتے وقت زمین پر ہاتھ نہ ٹیکو۔ سجدوں تک ایک
رکعت پوری ہوگئی۔ اب دوسری رکعت شروع ہوئی تسمیہ پڑھ کر الحمد شریف پڑھو۔ اور کوئی
اَور سورۃ ملاؤ پھر رکوع قومہ اور دونوں سجدے کرکے اُٹھ کر بیٹھ جاؤ پہلے تشہد پڑھو،
جب کلمہ پر پہنچے تو بیچ کی انگلی اور انگوٹھے سے حلقہ بنا کر لا الٰہ کہنے کے وقت
انگلی اٹھاؤ اور الّا اللہ کہنے کے وقت جھکا دو مگر عقد و حلقہ کی ہیئت کو آخر
نماز تک باقی رکھو، پھر درود شریف پھر دعا
پڑھو۔ پھر سلام پھیرو پہلے داہنی طرف پھر بائیں طرف۔ سلام پھیرتے وقت داہنی اور
بائیں طرف مُنھ موڑ لو۔ یہ دو رکعت نماز پوری ہوگئی۔ سلام پھیر نے کے بعد دعا
پڑھو۔ اور ہاتھ اٹھا کر دعا مانگو ہاتھ بہت زیادہ نہ اُٹھاؤ یعنی کندھوں سے اونچے
نہ کرو۔ دعا سے فارغ ہو کر دونوں ہاتھ مُنھ پر پھیر لو۔
دونوں
سجدوں کے درمیان میں اور تشہد پڑھنے کی حالت میں داہنا پاؤں کھڑا رکھو۔ اور اُس کی
انگلیاں قبلے کی طرف رہیں اور بایاں پاؤں بچھا کر اُس پر بیٹھ جاؤ۔ بیٹھنے کی حالت
میں دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنے چاہئیں۔
رکوع
اس طرح کرنا چاہئے کہ کمر اور سَر برابر رہیں یعنی سَر نہ کمر سے اونچا رہے نہ
نیچا ہو جائے۔ اور دونوں ہاتھ پسلیوں سے علیٰحدہ رہیں اور گھٹنوں کو ہاتھوں سے
مضبوط پکڑ لیا جائے۔
سجدہ
اس طرح کرنا چاہئے کہ ہاتھوں کے پنجے زمین پر رہیں اور کلائیاں اور کہنیاں زمین سے
اونچی رہیں اور پیٹ رانوں سے علیٰحدہ رہے۔ اور دونوں ہاتھ پسلیوں سے الگ رہیں۔
امام
اور منفرد اور مقتدی کی نماز میں تھوڑا سا فرق ہے ایک فرق یہ ہے کہ امام اور منفرد
پہلی رکعت میں ثناء کے بعد اعوذ باللہ الخ اور بسم اللہ الخ پڑھ کر الحمد شریف اور
سورۃ پڑھتے ہیں اور دوسری رکعت میں بسم اللہ اور الحمد شریف اور سورۃ پڑھتے ہیں مگر
مقتدی کو صرف پہلی رکعت میں ثنا پڑھ کر دونوں رکعتوں میں چُپ کھڑا رہنا چاہئے۔
دوسرا فرق یہ ہے کہ رکوع سے اُٹھتے وقت امام اور منفرد سمع اللہ لمن حمدہ کہتے ہیں
اور منفرد تسمیع کے ساتھ تحمید بھی کہہ سکتا ہے مگر مقتدی کو صرف ربنا لک الحمد
کہنا چاہئے۔
نماز
کی تین یا چار رکعتیں پڑھنے کا طریقہ: دو رکعتیں تو اسی قاعدے سے پڑھی جائیں جو
اوپر بیان ہوا مگر قعدہ میں ’’التحیات‘‘
کے بعد درود شریف نہ پڑھیں بلکہ اللہ اکبر کہہ کر کھڑے ہو جائیں۔ پھر اگر
نماز واجب یا سنت یا نفل ہے تو دو رکعتیں پہلی دو رکعتوں کی طرح پڑھ لیں اور اگر
نماز فرض ہے تو تیسری رکعت اور چوتھی رکعت میں الحمد شریف کے بعد سورۃ نہ ملائیں۔
باقی اور سب اسی طرح پڑھیں جیسے پہلی دو رکعتیں پڑھی ہیں۔
عورتوں
کی نماز میں خاص فرق[1]
۱۔ تکبیر تحریمہ کے وقت اپنے دونوں ہاتھ کندھے تک اٹھاوے
لیکن ہاتھوں کو دوپٹہ سے باہر نہ نکالے۔
۲۔ سینے پر ہاتھ باندھے اور صرف داہنے ہاتھ کی ہتھیلی کو
بائیں ہاتھ کی پشت پر رکھ دے اور دونوں بازوؤں کو پہلو سے خوب ملائے رہے ۔
۳۔ رکوع میں دونوں ہاتھ کی انگلیاں مِلا کر گھٹنوں پر رکھ دے اور دونوں بازوں پہلو
سے خوب ملائے رہے اور تھوڑی مقدار جھکے یعنی صرف اس قدر کہ ہاتھ گھٹنوں تک پہنچ
جائیں، پیٹھ سیدھی نہ کرے۔
۴۔ سجدہ میں عورتیں
پاؤں نہ کھڑے کریں بلکہ داہنی طرف کو نکالدیں اور خوب سمٹ کر اور دب کر سجدہ کریں
کہ پیٹ دونوں رانوں سے اور باہیں دونوں پہلو سے ملا دے اور دونوں باہوں کو زمین پر
رکھدے۔
۵۔ دونوں سجدوں کے
درمیان اور قعدہ میں جب بیٹھے تو دونوں پاؤں داہنی طرف نکالدے اور دونوں ہاتھوں کو ران پر رکھدیں اور انگلیاں
خوب ملاکر رکھیں۔
نماز
کے وہ آداب جو سب کے لئے یکساں ہیں[2]
۱۔ بحالت قیام دونوں پیروں میں چار انگلی کا فصل مناسب ہے۔[3]
۲۔ سجدہ کی جگہ
قیام میں، اور رکوع میں پاؤں پر، سجدہ کی حالت میں ناک پر اور سلام پھیرتے وقت
کندھوں پر نظر رہے۔
۳۔ جمائی آوے تو
خوب طاقت سے روکے اور اگر نہ رکے تو داہنے ہاتھ کی ہتھیلی کی پشت سے روکے ۔
۴۔ سِرّی نماز
میں اتنی آواز سے پڑھے کہ خود سن سکے۔
۵۔ سلام پھیر کر
ایک بار اللہ اکبر کہے پھر تین مرتبہ استغفر اللہ کہے آخری بار ذرا کھینچ کر
پڑھے۔
نماز
وتر[4]
نماز
وتر کی تین رکعتیں ہیں۔ دو رکعتیں پڑھ کر
قعدہ کیا جاتا ہے اور اَلتحیات پڑھ کر
کھڑے ہو جاتے ہیں۔ پھر ایک رکعت پڑھ کر قعدہ کرتے ہیں اور التحیات درود شریف دعا
پڑھ کر سلام پھیرتے ہیں۔
نماز
جنازہ[1]
اول
نماز کے لئے صف باندھ کر کھڑے ہو۔ اگر آدمی زیادہ ہوں تو تین یا پانچ یا سات صفیں
بنانا بہتر ہے جب صفیں درست ہو جائیں تو نمازِ جنازہ کی نیت اس طرح کرو کہ میں خدا
کے واسطے اس جنازے کی نماز اِس میت کی دعائے مغفرت کے لئے اِس امام کے پیچھے پڑھتا
ہوں۔ پھر امام زور سے اور مقتدی آہستہ سے تکبیر کہیں اور دونوں ہاتھ کانوں تک
اٹھا کر ناف کے نیچے باندھ لیں اور امام اور مقتدی سب آہستہ آہستہ ثنا پڑھیں ثنا
میں تَعَالى جَدُّكَ کے بعد وَجَلَّ ثَنَائُكَ بھی کہہ لیں تو بہتر ہے پھر امام زور سے اور مقتدی آہستہ سے بغیر ہاتھ
اٹھائے دوسری تکبیر کہیں اور دونوں درود جو نماز کے قعدۂ اخیرہ میں پڑھے جاتے ہیں
امام اور مقتدی سب آہستہ آہستہ پڑھیں پھر دوسری تکبیر کی طرح تیسری تکبیر کہیں
اور اگر جنازہ بالغ مرد یا عورت کا ہو تو امام اور مقتدی آہستہ آہستہ یہ عربی
دعا پڑھیں:
اَللّٰهُمَّ
اغْفِرْ لِحَيِّنَا وَمَيِّتِنَا وَشَاهِدِنَا وَغَائِبِنَا
وَصَغِيرِنَا وَكَبِيرِنَا وَذَكَرِنَا وَأُنْثَانَا اَللّٰهُمَّ
مَنْ أَحيَيْتَهُ
مِنَّا فَأَحْيِهِ
عَلَى الْإِسْلَامِ وَمَنْ تَوَفَّيْتَهُ
مِنَّا فَتَوَفَّهُ
عَلَى الْإِيْمَانِ
اور
اگر جنازہ نابالغ لڑکے کا ہو تو یہ دعا پڑھیں:
اَللّٰهُمَّ
اجْعَلْهُ لَنَا فَرَطًا وَّاجْعَلْهُ لَنَا أَجْرًا وَّذُخْرًا وَّاجْعَلْهُ لَنَا
شَافِعًا وَّمُشَفَّعًا
اور اگر جنازہ نابالغہ
لڑکی کا ہو تو یہ دعا پڑھیں:
اَللّٰهُمَّ
اجْعَلْهَا لَنَا فَرَطًا وَّاجْعَلْهَا لَنَا أَجْرًا وَّذُخْرًا وَّاجْعَلْهَا
لَنَا شَافِعَةً وَّمُشَفَّعَةً
اس
کے بعد امام زور سے اور مقتدی آہستہ سے چوتھی تکبیر کہیں اور پھر امام زور سے اور
مقتدی آہستہ سے پہلے داہنی طرف اور پھر بائیں طرف سلام پھریں۔
تمت بحمد الله
[1] بہشتی زیور، حصہ دوم، فتاوی رحیمیہ: ج ۲، ص۴۶۶، رسول اللہ ﷺ کی سنتیں
از حضرت مولانا حکیم محمد اختر صاحبؒ
[2] رسول اللہ ﷺ کی سنتیں از حضرت مولانا حکیم محمد
اختر صاحبؒ
[3] امداد الاحکام: ج۱، ص۴۶۷
[4] تعلیم الاسلام، چوتھا حصہ
[1] تعلیم الاسلام، پہلا حصہ، بہشتی زیور، حصہ دوم
[1] بخاری شریف: ۲۴۸، ۲۴۹، ۲۵۷، مسلم شریف: ۷۱۸ [۳۱۶]
[1] تعلیم الاسلام، پہلا حصہ، بہشتی
زیور، حصہ اول
[1] ماخوذ از اُسوۂ رسول اکرم ﷺ مؤلفہ حضرت ڈاکٹر
محمد عبد الحئ صاحب ؒ و رسول اللہ ﷺ کی سنتیں مؤلفہ حضرت مولانا حکیم محمد اختر
صاحبؒ
[2] بخاری شریف: ۱۸۳
[3] ابو داود شریف: ۷۷۵، سنن کبریٰ بیہقی: ۲۱۴۶،
بخاری شریف: ۶۳۱۴
[4] بخاری شریف: ۲۴۵
[5] بخاری شریف: ۱۶۸، ترمذی شریف: ۱۷۶۶، بخاری شریف:
۵۸۵۶
[6] مسلم شریف: ۶۴۳[۲۷۸]
[7] سنن کبریٰ بیہقی: ۴۲۰
[8] بخاری شریف: ۱۴۲
[9] عمدۃ القاری:۱۶۸، ج۳، ص۳۲
[10] عمدۃ القاری:۱۶۸، ج۳، ص۳۲، ابن ماجہ شریف: ۳۰۰
[11] بخاری شریف: ۳۹۴
[12] ابو داود شریف: ۱۵، ابن ماجہ شریف: ۳۵۲
[13] ترمذی شریف: ۷۰
[14] ترمذی شریف:۲۰،
۲۷۹۴
[15] ترمذی شریف: ۱۲
[16] بخاری شریف: ۱۵۰، ۱۵۵
[17] احسن الفتاوی: ج۲، ص۱۰۸
[18] بخاری شریف: ۱۵۴
[19] ابو داود شریف: ۴۵،صحیح ابن حبان: ۱۴۰۵
[20] بخاری شریف: ۵۳۸۶
[21] ترمذی شریف: ۱۸۴۶
[22] ابو داود شریف: ۳۷۶۵، ۳۷۶۶
[23] مسلم شریف: ۵۲۶۵[۲۰۲۰]
[24] مسلم شریف: ۵۲۵۹ [۲۰۱۷]
[25] مسلم شریف: ۵۲۶۹
[۲۰۲۲]، ترمذی شریف: ۱۸۴۸
[26] مسلم شریف: ۵۳۰۱ [۲۰۳۳]
[27] بخاری شریف: ۵۳۹۸
[28] بخاری شریف: ۵۴۰۹
[29] سنن دارمی: ۲۰۱۷
[30] مسلم شریف: ۵۳۰۰[۲۰۳۳]
[31] ترمذی شریف: ۳۴۵۷
[32] ابن
ماجہ شریف: ۳۲۹۵
[33] ترمذی شریف: ۱۸۴۶، ۱۸۴۸
[34] بخاری شریف: ۵۴۵۴
[35] ترمذی شریف: ۱۸۳۷،
مسلم شریف: ۵۳۵۰[۲۰۵۱]،ترمذی شریف:
۱۸۵۱،ابو داود شریف: ۳۸۳۷، بخاری شریف: ۵۳۷۹،
مسند امام احمد: ۱۲۵۶۹
[36] مسلم شریف: ۵۲۶۵[۲۰۲۰]
[37] مسلم شریف: ۵۲۷۴[۲۰۲۴]
[38] ترمذی شریف: ۱۸۸۵، السراج المنیر (الجامع الصغیر ): ۴۹۸۴
[39] مسلم شریف: ۵۲۸۷[۲۰۲۸]ترمذی شریف: ۱۸۸۷
[40] ابو داود شریف: ۳۷۲۲
[41] بخاری شریف: ۵۶۱۷
[42] بخاری شریف: ۵۶۱۰، ۵۴۳۱ ، ترمذی شریف: ۲۷۹۰
[43] بخاری شریف: ۱۶۸، عمدۃ القاری:۱۶۸، ج۳، ص۳۱، ۳۲
[44] ابن ماجہ شریف: ۷۷۱
[45] ترمذی شریف: ۳۱۴، ابن ماجہ شریف: ۷۷۱
[46] مسلم شریف: ۱۶۵۲ [۷۱۳]
[47] عمدۃ القاری:۱۶۸، ج۳، ص۳۱، ۳۲
[48] ابن ماجہ شریف: ۷۷۱
[49] ترمذی شریف: ۳۱۴، ابن ماجہ شریف: ۷۷۱
[50] مسلم شریف: ۱۶۵۲ [۷۱۳]
[51] بخاری شریف: ۲۴۷
[52] بخاری شریف: ۵۶۸
[53] مسلم شریف: ۵۲۵۰: [۲۰۱۲]
[54] ابو داود شریف: ۵۰۴۱
[55] بخاری شریف: ۵۰۱۰، ترمذی شریف: ۳۴۰۴ ،۳۴۰۲، ۳۴۰۳
[56] ترمذی شریف: ۲۴۵۷،
شعب الایمان: ۱۴۷۱، السراج المنیر (الجامع الصغیر): ۷۰۸۵
[57] ترمذی شریف: ۳۴۰۷
[58] بخاری شریف: ۳۷۰۵، ابو داود شریف: ۵۰۶۵
[59] مسلم شریف: ۶۸۹۲[۲۷۱۴]، ترمذی شریف: ۳۴۰۱
[60] ترمذی: ۲۷۶۸، ابو داود شریف: ۵۰۴۰
[61] بخاری شریف: ۶۳۱۴
[62] ترمذی شریف: ۳۳۹۷
[63] بخاری شریف: ۸۸۳، مرقاۃ: ۱۳۸۱، ج۳، ص۴۲۶
[64] ابو داود شریف: ۱۰۷۸
[65] بخاری شریف: ۸۸۳
[66] موطا امام مالک: ۱۴۹، ابن ماجہ شریف: ۱۰۹۸
[67] بخاری شریف: ۹۲۹،ابو داود شریف: ۳۴۵
[68] ابو داود شریف: ۳۴۵، مصنف ابن ابی شیبہ: ۵۲۶۲
[69] ابو داود شریف:۳۴۵،
۱۱۰۸
[70] ابو داود شریف: ۳۴۳
[71] ابو داود شریف: ۳۴۵
[72] مسلم شریف: ۱۹۸۸[۸۵۷]،ابو داود شریف: ۳۴۵
[73] مستدرک حاکم: ۳۳۱۸
[74] ابن ماجہ شریف: ۱۶۳۷، مستدرک حاکم: ۳۵۰۷
[1] تعلیم الاسلام، پہلا حصہ
[2] ابو داود شریف: ۴۹۹
[3] ابو داود شریف: ۵۰۰
[4] ابو داود شریف: ۵۰۲
[5] ترمذی شریف: ۲۴۳
[6] مسلم شریف:
۱۸۱۴[۷۷۲]
[7] مسلم شریف: ۱۸۱۴[۷۷۲]
[8] مسلم شریف: ۱۸۱۴[۷۷۲]، بخاری شریف: ۷۲۲
[9] مسلم شریف: ۱۸۱۴[۷۷۲]
[10] بخاری شریف: ۸۳۱
[11] بخاری شریف: ۳۳۷۰
[12] بخاری شریف: ۸۳۴
[13] ترمذی شریف: ۲۹۵
[14] ترمذی شریف: ۳۰۰
[15] مصنف عبد الرزاق: ۴۹۹۷، مصنف ابن ابی شیبہ: ۷۰۳۱، شرح
السنہ: ۶۴۱،کنز العمال: ۲۱۹۴۸
[1] مسلم شریف: ۸۴۹ [۳۸۴]
No comments:
Post a Comment