آداب مباشرت
بسم اللہ الرحمن الرحیم
۱۔
دلہا و دلہن کو شادی کی مبارک باد ان
الفاظ میں دیں:
بَارَكَ اللَّهُ لَكُمْ، وَبَارَكَ عَلَيْكُمْ، وَجَمَعَ بَيْنَكُمَا فِي
خَيْرٍ ۔ [سنن
ابن ماجه: 1905]
اللہ تم کو برکت دے اور اس برکت کو قائم و دائم رکھے، اور
تم دونوں میں خیر پر اتفاق رکھے۔
۲۔
جب دلہن رخصت ہو کر گھر میں آئے تو دلہن کی پیشانی پکڑ کریا ہاتھ رکھ کر یہ دعا
پڑھے:
اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَهَا وَخَيْرَ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَمِنْ شَرِّ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ، [سنن أبو داود: 2160]
اے اللہ میں تجھ سے اس کی بھلائی اور اس کی عادتوں کی بھلائی کا سوال کرتا ہوں ، اس کے شر اور اس کی بری عادتوں سےتیری پناہ مانگتا ہوں۔
۳۔ بیوی کے ساتھ دل لگی کرنا موجب ثواب ہے:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ مسلمان آدمی کا ہر کھیل باطل ہے سوائے تیر اندازی، گھوڑے کے سدھانے، اور اپنی بیوی کےساتھ کھیلنے کے، کیونکہ یہ تینوں کھیل سچے ہیں۔ [جامع ترمذی: ۱۶۳۷]
۴۔ جب
بیوی سے ہم بستری کا ارادہ کرے تو یہ
پڑھے:
بِاسْمِ اللّٰهِ، اَللّٰهُمَّ
جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ، وَجَنِّبْ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا، [صحيح البخاري: 141]
اللہ کے نام کے ساتھ شروع کرتا ہوں۔ اے اللہ ! ہمیں شیطان سے بچا اور شیطان کو اُس چیز سے دور رکھ جو تو ہمیں عطافرمائے۔
فائدہ: یہ دعا پڑھنے کے بعد میاں بیوی کو جو اولاد ملے گی
اسے شیطان نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
۵۔ حالت حیض میں بیوی سے ہم بستری نہ کرے:
ﵟوَيَسۡـَٔلُونَكَ عَنِ ٱلۡمَحِيضِۖ قُلۡ هُوَ أَذٗى فَٱعۡتَزِلُواْ ٱلنِّسَآءَ فِي ٱلۡمَحِيضِ وَلَا تَقۡرَبُوهُنَّ حَتَّىٰ يَطۡهُرۡنَۖﵞ البقرة: ٢٢٢
اور لوگ آپ سے حیض کی حالت میں صحبت وغیرہ کرنے کا حکم پوچھتے ہیں آپ فرما دیجئے کہ وہ (حیض) گندی چیز ہے تو حالت حیض میں تم عورتوں کے ساتھ صحبت کرنے سے علیحدہ رہا کرو اور اُس حالت میں اُن سے قربت مت کیا کرو جب تک کہ وہ(حیض سے) پاک نہ ہو جاویں ۔ [بیان القرآن]
۶۔بیوی سے صحبت آگے کی راہ میں کی جائے پیچھے کی راہ میں
کرنا منع ہے:
ﵟفَإِذَا تَطَهَّرۡنَ فَأۡتُوهُنَّ مِنۡ حَيۡثُ أَمَرَكُمُ ٱللَّهُۚ إِنَّ ٱللَّهَ يُحِبُّ ٱلتَّوَّٰبِينَ وَيُحِبُّ ٱلۡمُتَطَهِّرِينَﵞ البقرة: ٢٢٢
پھر جب وہ (عورتیں) اچھی طرح پاک
ہو جاویں (کہ ناپاکی کا شک و شبہہ نہ رہے)
تو اُن کے پاس آؤ جاؤ (یعنی ان سے صحبت کرو) جس جگہ سے تم کو خدا تعالیٰ نے اجازت
دی ہے (یعنی آگے سے) یقینا اللہ تعالی محبت رکھتے ہیں توبہ کرنے والوں سے (مثلا
اتفاقا یا بے احتیاطی سے حالت حیض میں صحبت کر بیٹھا پھر متنبہ ہو کر توبہ کرلی)
اور محبت رکھتے ہیں صاف پاک رہنے والوں سے) [بیان القرآن]
۷۔ صحبت کے لئے کوئی خاص پوزیشن متعین نہیں جس پوزیشن سے چاہے بیوی کے قریب آسکتے
ہیں:
ﵟنِسَآؤُكُمۡ حَرۡثٞ لَّكُمۡ فَأۡتُواْ حَرۡثَكُمۡ أَنَّىٰ شِئۡتُمۡۖ ﵞ البقرة: ٢٢٣
(آگے کے موقع میں صحبت ہو اس لیے کہ) تمہاری بیبیاں تمہارے لیے
بمنزلہ کھیت کے ہیں سو اپنے کھیت میں جس طرف سے ہو کر چاہو آؤ (اور جس طرح کھیتوں
میں اجازت ہے اسی طرح بیبیوں کے پاس پاکی کی حالت میں ہر طرف سے آنے کی اجازت ہے
خواہ کروٹ سے ہو یا پیچھے یا آگے بیٹھ کر ہو یا اوپر یا نیچے لیٹ کر ہو یا جس
ہئیت سے ہو مگر آنا ہو ہر حال میں کھیت کے اندر کہ وہ خاص آگے کا موقع ہے کیونکہ
پیچھے کا موقع کھیت کے مشابہ نہیں اُس میں صحبت نہ ہو) [بیان القرآن]
۸۔ جنابت کی حالت
میں سونے یا کچھ کھانے یا پینے یا دوبارہ
بیوی سے صحبت کرنے سے پہلے اپنی شرمگاہ کو پانی سے دھونا اور وضو کرنا بہتر ہے:
حضرت عمر ؓ نے حضور ﷺ سے عرض کیا
کہ مجھے رات کو جنابت ہو جاتی ہے (یعنی احتلام یا جماع سے غسل واجب ہوتا ہے) آپ ﷺ
نے فرمایا کہ (اسی وقت) وضو کر کے شرمگاہ کو دھو کر سو جایا کرو۔ [صحیح مسلم: ۳۰۶ ، کتاب الحیض، باب۶]
نبی کریم ﷺ حالت ناپاکی میں ہوتے
اور کھانا کھانے یا سونے کا ارادہ فرماتے تو نماز کے وضو کی طرح وضو کر لیتے۔ [مسلم: ۳۰۵،کتاب الحیض، باب۶ ]
رسول خدا ﷺ نے فرمایا کہ جب تم میں
سے کوئی اپنی بیوی کے پاس آئے (یعنی صحبت کرے) اور پھر اس کے پاس آنے کا (یعنی
دوبارہ صحبت کرنے کا) ارادہ کرے تو اسے چاہئے کہ دونوں کے درمیان وضو کر لے۔ [صحیح مسلم: ۳۰۸، کتاب
الحیض، باب۶]
فقط۔واللہ اعلم
بالصواب
شمس تبریز
۸؍جماد الآخر ۱۴۴۱ ھ م۳؍فروری ۲۰۲۰ء
خادم الافتاء، محکمہ شرعیہ،چٹنی
محلہ مسجد، بمبئی۔ ۴
No comments:
Post a Comment