Featured Post

بداية المتعلم: کلمے، دعائیں، وضو، غسل اور نماز

  Click here to read/download (PDF) بسم الله الرحمن الرحيم اسلام کے کلمے کلمۂ طیبہ لَآ إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ مُحَمَّدٌ رَّسُو ْ لُ ال...

Tuesday, November 1, 2016

امر بالمعروف ونہی عن المنکر

وَلْتَكُنْ مِنْكُمْ أُمَّةٌ يَدْعُونَ إِلَى الْخَيْرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
(آل عمران: ١۰٤)

اور تم میں ایک جماعت ایسی ہونا ضرور ہے کہ (اور لوگوں کو بھی) خیر کی طرف بُلایا کریں اور نیک کاموں کے کرنے کو کہا کریں اور بُرے کاموں سے روکا کریں اور ایسے لوگ (آخرت میں ثواب سے) پورے کامیاب ہونگے۔

ف: تفصیل اس مسئلہ کی یہ ہے کہ جو شخص امر بالمعروف ونہی عن المنکر پر قادر ہو یعنی قرائن سے غالب گمان رکھتا ہے کہ اگر میں امرونہی کرونگا تو مجھ کو کوئی ضرر معتد بہ لاحق نہ ہوگا اُس کے لئے امور واجبہ میں امرونہی کرنا واجب ہے اور امور مستحبہ میں مستحب مثلا نماز پنجگانہ فرض ہے تو ایسے شخص پر واجب ہوگا کہ بے نماز کو نصیحت کرے اور نوافل مستحب ہیں اُس کی نصیحت کرنا مستحب ہوگا اور جو شخص بالمعنی المذکور قادر نہ ہو اُس پر امرونہی کرنا امور واجبہ میں بھی واجب نہیں البتہ اگر ہمت کرے تو ثواب ملیگا پھر امرونہی میں قادر کے لئے امور واجبہ میں تفصیل ہے کہ اگر قدرت ہاتھ سے ہوتو ہاتھ سے اُس کا انتظام واجب ہے جیسے حکام محکومین کے اعتبار سے یا ہر شخص خاص اپنے اہل وعیال کے اعتبار سے اور اگر زبان سے قدرت ہوتو زبان سے  کہنا واجب ہے اور غیر قادر کے لئے صرف اتنا کافی ہے کہ تارک واجبات ومرتکب محرمات سے دل سے نفرت رکھے پھر قادر کے لئے منجملہ شرائط کے ایک ضروری شرط یہ ہے کہ اُس امر کے متعلق شریعت کا پورا حکم اُس کا معلوم ہو اور منجملہ آداب کے ایک ضروری ادب یہ ہے کہ مستحابت میں مطلقا نرمی کرے اور واجبات میں اولا نرمی اور نہ ماننے پر سختی کرے۔ اور ایک تفصیل قدرت میں یہ ہے کہ دستی قدرت میں تو کبھی اس امرونہی کا ترک جائز نہیں اور زبانی قدرت میں مایوسی نفع کے وقت ترک جائز ہے لیکن مؤدت ومخالطت کا بھی ترک واجب ہے مگر بضورتِ شدیدہ۔